صفحۂ اول
منتخب مضمونمدینہ یا مدینہ منورہ (عربی: اَلْمَدِينَة اَلْمَنَوَّرَة)، مغربی سعودی عرب کے حجاز کے علاقے میں صوبہ مدینہ کا دار الحکومت ہے۔ اسلام کے مقدس ترین شہروں میں سے ایک ہے، 2022ء کی تخمینہ شدہ آبادی 1,411,599 ہے، آبادی کا تقریباً 58.5% سعودی شہری ہیں اور 41.5% غیر ملکی ہیں۔ ملک کے مغربی علاقوں میں صوبہ مدینہ کے مرکز میں واقع یہ شہر 589 مربع کلومیٹر (227 مربع میل) میں تقسیم ہے۔ جن میں سے 293 مربع کلومیٹر (113 مربع میل) شہر کا شہری علاقہ بناتا ہے، جبکہ باقی حصہ حجاز کے پہاڑوں، خالی وادیوں، زرعی جگہوں اور پرانے غیر فعال آتش فشاں کے زیر قبضہ ہے۔ مدینہ کو عام طور پر " اسلامی ثقافت اور تہذیب کا گہوارہ" سمجھا جاتا ہے۔ اس شہر کو اسلامی روایت کے تین اہم شہروں میں دوسرا مقدس ترین سمجھا جاتا ہے، بالترتیب مکہ، مدینہ اور یروشلم۔ المسجد النبوی (بعد میں مسجد نبوی) اسلام میں اہمیت کی حامل ہے اور آخری اسلامی پیغمبر محمد کی تدفین کی جگہ بھی ہے، یہ مسجد 622 عیسوی میں تعمیر کی گئی تھی۔ مسلمان عام طور پر اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار ان کے روضہ پر جاتے ہیں جسے زیارت کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسلام کی آمد سے پہلے اس شہر کا اصل نام یثرب (عربی: يَثْرِب) تھا اور قرآن میں پارہ 33 (الاحزاب، شعاع) میں اس نام سے ذکر کیا گیا ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد اس کا نام مدینہ النبی (پیغمبر کا شہر) رکھ دیا گیا اور بعد میں اسے آسان اور مختصر کرنے سے پہلے المدینہ المنورہ (روشنی والا شہر) رکھ دیا گیا۔ اس کے جدید نام، مدینہ ( شہر)، جس سے اردو زبان میں "شہر" کا ہجے ماخوذ ہے۔ سعودی سڑک کے اشاروں پر مدینہ اور المدینہ المنورہ استعمال کرتے ہیں۔ |
خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • …کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سب سے پہلے 29 مئی 1953ء کو ایڈمنڈ ہلری اور ٹینزنگ نورگے نے سر کیا تھا؟ اقتباس
آج کا لفظ
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 208,984 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | ||
منتخب فہرستکرکٹ میں جب ایک کھلاڑی ایک اننگز میں 100 رنز مکمل کرلیتا ہے تو اسے سینچری کہا جاتا ہے۔ انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ انڈر 19 ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی بین الاقوامی چیمپئن شپ ہے اور اس کا انعقاد کھیل کی گورننگ باڈی، بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کیا ہے۔ یہ سب سے پہلے 1988ء میں منعقد ہوا اور پھر 1998ء میں، جب سے ہر دو سال بعد اس کا مقابلہ کیا گیا۔ 2020ء ایڈیشن تک، 18 مختلف ٹیموں کے 115 کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر 133 سنچریاں بنائی ہیں۔ جنوبی افریقا کے بلے بازوں نے سب سے زیادہ سنچریاں (17) بنائی ہیں۔ دوسرے نمبر پر آسٹریلیا کے بلے بازوں نے (15) بنائی اور نیوزی لینڈ اور اسکاٹ لینڈ نے بارہ سنچریاں بنائی ہیں جو کہ کسی بھی ٹیم سے زیادہ ہیں۔ حصہ لینے والی 26 ٹیموں نے کم از کم ایک سنچری بنائی ہے۔ چیمپئن شپ کی پہلی سنچری آسٹریلیا کے بریٹ ولیمز نے اس وقت بنائی جب انھوں نے 1988ء کے یوتھ کرکٹ عالمی کپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 112 رنز بنائے۔ ہسیتھا بویاگوڈا نے 2018ء کے ایڈیشن میں چیمپیئن شپ کی سب سے زیادہ اننگز اسکور کی، اس نے کینیا کے خلاف سری لنکا کے لیے 191 رنز بنائے۔ بھارت کے شیکھر دھون (تصویر میں)، انگلستان کے جیک برنہم اور بنگلہ دیش کے عارف اسلام کے پاس سب سے زیادہ سنچریوں (تین) کا ریکارڈ ہے اور اس کے بعد گیارہ دوسرے کھلاڑی ہیں جنھوں نے دو سنچریاں اسکور کی ہیں۔ مکمل فہرست دیکھیں | |||
تاریخآج: ہفتہ، 10 اگست 2024 عیسوی بمطابق 4 صفر 1446 ہجری (م ع و)
| |||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 208,984 مضامین موجود ہیں۔
|
|
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |