مندرجات کا رخ کریں

بھیڑ کا گوشت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بھیڑ
مٹن

بھیڑ کا گوشت یا مٹن [1] بھیڑ سے حاصل ہونے والے گوشت کو کہتے ہیں، بعض دفعہ بکری کے گوشت کو بھی مٹن کہا جاتا ہے، جو دراصل بھیڑ کے گوشت کے لیے انگریزی میں مستعمل ہے۔

ایک سال سے کم عمر بھیڑ کو بَرّہ یا میمنا کہا جاتا ہے اور اس کے گوشت کو بھی میمنے یا برے کا گوشت (Lamb) کہا جاتا ہے۔ ایک سال سے بڑی بھیڑ کو انگریزی میں hogget کہا جاتا ہے، شمالی امریکا سے باہر یہ زندہ جانوروں کے لیے ایک اصطلاح ہے۔ ایک بالغ بھیڑ کا گوشت مٹن کہلاتا ہے، یہ اصطلاح صرف گوشت کے لیے استعمال کی جاتی ہے، نہ کہ زندہ جانور کے لیے۔ مٹن کی اصطلاح، برصغیر میڑ بکری کے گوشت کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔[2][3][4][5]

گوشت

[ترمیم]

بھیڑ سے گوشت کی پیداوار

[ترمیم]

مندرجہ ذیل جدول ممالک کے حساب سے بھیڑ کے گوشت کی پیداور کو ظاہر کرتا ہے،لیکن 50-120 کلو ٹن حد والے بہت سے دوسرے اہم پیداکنندگان ممالک اس فہرست میں نہیں ہیں۔

بھیڑ سے گوشت کی پیداوار (کلو ٹن)
2008 2009 2010 2011 2012
ملک 8,415 8,354 8,229 8,348 8,470
 الجزائر 179 197 205 253 261
 آسٹریلیا 660 635 556 513 556
 برازیل 79 80 82 84 85
 چین 1978 2044 2070 2050 2080
 یورپی اتحاد 985 934 892 895 880
 فرانس 130 126 119 115 114
 جرمنی 38 38 38 39 36
 یونان 91 90 90 90 90
 بھارت 275 286 289 293 296
 ایران 170 114 90 104 126
 انڈونیشیا 113 128 113 113 113
 قازقستان 110 116 123 128 128
 نیوزی لینڈ 598 478 471 465 448
 نائجیریا 145 149 171 172 174
 روس 156 164 167 171 173
 ترکیہ 278 262 240 253 272
 ترکمانستان 124 128 130 130 133
 ریاستہائے متحدہ 81 80 76 69 72
 مملکت متحدہ 326 307 277 289 275

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. اوکسفرڈ انگریزی لغت Third edition, August 2010; online version November 2010
  2. "Whose goat is it anyway?"۔ Hindustan Times۔ 11 February 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2015 
  3. "Mutton/Goat meat dishes"۔ Indian Food۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2015 
  4. "10 Best Indian Mutton Recipes"۔ NDTV Food۔ 16 April 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2015۔ Read 5th point 
  5. "Bengali Mutton Curry(Goat meat)"۔ A Home Makers Diary۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2015